جنوبی کوریا کی طبی ٹیم کے ایک رکن میں ایبولا کے وائرس پائے جانے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
سرا الیون میں رضا کارانہ طور پر کام کرنے والے جنوبی کوریا کی طبی ٹیم کے ایک رکن کے ایبولا وائرس میں مبتلا ایک شخص کے چھونے کی وجہ سے اس وائرس کے جنوبی کوریا کے شکص میں بھی منتقل ہونے کے خدشات کی وجہ سے اسے جرمنی کے ایک ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق جنوبی کوریا کے اس رضا کار کے ایبولا وائرس میں مبتلا شخص سے خون کو ٹسٹ کی وجہ سے لینے کے دوران دستانوں کے پھٹ جانے کی وجہ سے اس وائرس کے اس رضا کار کو بھی منتقل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ جس شخص سےٹسٹوں کے لیے خون لیا جا رہا تھا اس کے ایبولا وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے انتقال کر جانے کے بعد یہ خدشات مزید بڑھ جانے پر جنوبی کوریا کے اس رضا کار ڈاکٹر کو علاج کی غرض سے جرمنی منتقل کردیا گیا ہے۔
اس رضا کار ڈاکٹر کو اکیس دن تک قرنطینہ میں رکھا جا ئے گا اور وائرس کے عدم موجود ہونے کی صورت میں اس ڈاکٹر کو اپنے ملک جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔
صحت کی عالمی تنظیم کے مطابق ایبولا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد آتھ ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
Be the first to comment