پریسلے کی اہلیہ نے اپنے شوہر کی یاد میں ان کی 80 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا
معروف گلوکار ایلوس پریسلے کی پہلی ریکارڈنگ ایک نیلامی میں تین لاکھ ڈالر میں فروخت ہوئی ہے۔
اس کی ابتدائی بولی 50 ہزار ڈالر سے شروع ہوئی تھی۔
ایک نامعلوم خریدار نے آن لائن پر پریسلے کے گیت ’مائی ہیپی نیس‘ جو 78 آرپی ایم پر ریکارڈ کی گئی تھی اس کی بولی لگائی۔
واضح رہے کہ یہ ریکارڈنگ پہلی بار عوامی طور پر فروخت کے لیے رکھی گئی تھی۔
یہ نیلامی پریسلے کے سابقہ مکان گریس لینڈ پر ان کے 80 ویں سالگرہ کے موقعے پر منعقد کی گئی تھی۔
پریسلے کا یہ بیلے سنہ 1953 میں ریکارڈ کیا گیا تھا جب وہ 18 سال کے تھے۔
انھوں نے یہ گیت اس لیے ریکارڈ کرایا تھا کہ وہ یہ جان سکیں کہ ان کی آواز کیسی ہے اور اس کے لیے انھوں نے چار ڈالر ادا کیے تھے۔
ایسا کہا جاتا ہے کہ اس ریکارڈنگ کا ان کا ایک مقصد اپنی ماں کو تحفہ بھی دینا تھا۔
چونکہ ان کے گھر میں ریکارڈ پلیئر نہیں تھا اس لیے وہ اپنے پہلے پرفارمنس کا نتیجہ جاننے کے لیے اپنے دوست ایڈ لیک کے گھر گئے اور اسے وہیں چھوڑ آئے۔
مسٹر لیک نے اس ریکارڈ کو 60 سال تک محفوظ رکھا لیکن جب ان کا اور ان کی اہلیہ کا انتقال ہو گیا تو یہ ریکارڈ ان کی بھتیجی لوریسا ہلبرن کو ورثہ میں ملا۔
فلوریڈا کی رہائشی مز ہلبرن ریکارڈ کی فروخت کی قیمت پر حیرت زدہ رہ گئیں تاہم وہ ’بہت خوش‘ تھیں۔
انھوں نے کہا کہ پہلے دل کی دھڑکن بڑھی ہوئی تھی۔۔۔ لیکن جب یہ ہو چکا تو میں مبہوت ہو گئی یہ حقیقت سے پرے لگ رہا تھا۔
اس ریکارڈ کو ایلوس نے اپنی آواز کو جاننے اور اپنی ماں کو تحفہ دینے کے لیے بنوایا تھا
اس موقعے پر پریسلے کے مداحوں کے سامنے پریسلے کی اہلیہ پریسیلا پریسلے نے ایک آٹھ منزلہ کیک کاٹا جو کہ اگر وہ زندہ ہوتے تو ان کا 80واں یوم پیدائش ہوتا۔
مزہلبرن کا کہنا ہے کہ وہ اس پیسے کا کچھ حصہ اپنے بیٹوں کی کالج کی تعلیم پر خرچ کریں گی۔
اس موقعے پر جو دوسری چیزیں نیلام کے لیے رکھی گئیں تھیں ان میں پریسلے کا پہلا ڈرائیونگ لائسنس، ان کا پہنا ہوا سکارف، اور سونے کا ہار جس پر ’ٹی سی بی‘ لکھا ہوا تھا۔
اس یوم پیدائش پر پریسلے کے مداحوں نے دنیا بھر سے شرکت کی جبکہ آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک پانچ روزہ جشن کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
Be the first to comment